Pakistan Archives - Public Sphare http://publicsphare.com/category/pakistan/ The all in One Thu, 28 Mar 2024 06:57:15 +0000 en-US hourly 1 https://wordpress.org/?v=6.5.4 230858675 مختلف ادوار کی مناسبت سے دیر کی تاریخ اور وجہ تسمیہ تحریر از: واجد یوسفزئی http://publicsphare.com/2024/03/28/%d9%85%d8%ae%d8%aa%d9%84%d9%81-%d8%a7%d8%af%d9%88%d8%a7%d8%b1-%da%a9%db%8c-%d9%85%d9%86%d8%a7%d8%b3%d8%a8%d8%aa-%d8%b3%db%92-%d8%af%db%8c%d8%b1-%da%a9%db%8c-%d8%aa%d8%a7%d8%b1%db%8c%d8%ae-%d8%a7%d9%88/ http://publicsphare.com/2024/03/28/%d9%85%d8%ae%d8%aa%d9%84%d9%81-%d8%a7%d8%af%d9%88%d8%a7%d8%b1-%da%a9%db%8c-%d9%85%d9%86%d8%a7%d8%b3%d8%a8%d8%aa-%d8%b3%db%92-%d8%af%db%8c%d8%b1-%da%a9%db%8c-%d8%aa%d8%a7%d8%b1%db%8c%d8%ae-%d8%a7%d9%88/#respond Thu, 28 Mar 2024 06:57:07 +0000 http://publicsphare.com/?p=1073 دیر، خیبرپختونخوا کے شمال میں واقع قدرت   خوبصورتی سے مالامال ایک سرسبزوشاداب وادی ہیں۔ یہاں […]

The post مختلف ادوار کی مناسبت سے دیر کی تاریخ اور وجہ تسمیہ تحریر از: واجد یوسفزئی appeared first on Public Sphare.

]]>
دیر، خیبرپختونخوا کے شمال میں واقع قدرت   خوبصورتی سے مالامال ایک سرسبزوشاداب وادی ہیں۔ یہاں کے جنگلات، آسمان دکھائی دینے والا صاف دریا، ہر قسم کے پھلدار درخت اور سب سے بڑھ کر یہاں کے محنت کش لوگ یہاں کی خوبصورتی کو چار چاند لگاتے ہیں ۔

دیر میں آباد قوم زیادہ تر یوسفزئی پٹھان ہے جو پندرھویں صدی میں یہاں آباد ہوئے تھے۔ اس سے قبل دسویں صدی سے پندرھویں صدی کے درمیان یہاں پر کوہستانی کافروں کی حکومت رہی تھی اسی مناسبت سے ریاست دیر اس زمانے میں کافرستان کے نام سے یاد کیا جاتا تھا۔ سلطنت کافرستان دیر کے زیریں علاقوں سے لیکر چترال میں کیلاش کی وادیوں تک پھیلی ہوئی تھی۔

پندرھویں صدی سے سترویں صدی کے وسط یہاں کے بزرگان دین اخون الیاس، اخون لاہور اور اخون سالاک کی تعلیمات کی بدولت بیشتر رعایا مشرف بہ اسلام ہو چکے تھے۔

ریاست دیر مختلف ادوار میں الگ تہذیبوں کے زیر اثر رہا اسی وجہ سے ریاست دیر کا نام ہر دور کی تہذیب کی مناسبت سے رکھا گیا۔ اس کے علاؤہ دیر کے جغرافیائی خدو خال بھی اس کی تسمیہ سے نمایاں نظر آتے ہیں۔

ماضی میں ریاست دیر مختلف ناموں سے جیسے سکندر اعظم کے دور کے مورخین نے اسے “گورائے” کے نام سے یاد کیا ہے۔سولہویں صدی میں بابر کے ساتھ آئے ہوئے مورخین نے اسے “یاغستان” اور “بلورستان”سے یاد کیا ہے۔

یونانیوں کی تاریخ کے مطابق جب سکندر اعظم نے 327 قبل مسیح یہاں پر حملہ کیا تو اس وقت دیر کا علاقہ مساگا سلطنت کا حصہ تھا، اس لیے یہ خیال کیا جاتا ہے کہ دیر کا اصل اور سب سے قدیم نام “مساگا” تھا جو تین سو سال تک اسے نام سے یاد کیا جاتا رہا۔

دیر کی موجودہ نام کی وجہ تسمیہ یہاں کی تاریخ دانوں نے یہاں کی مشہور دریاء، دریائے پنجکوڑہ کے کنارے چوتھی صدی عیسوی میں بدھ مت کے سینکڑوں خانقاہوں سے منسوب کیا ہے۔ چونکہ “دیر” عربی زبان میں خانقاہ کو کہتے ہیں اور عربی زبان سے موافقت کی وجہ یہاں کی آباء و اجداد بقول مؤرخین تیسری صدی عیسویں جزیرۃالعرب سے آئے ہوئے تھے ۔

اس کے علاؤہ مورخین نے مختلف ادوار میں دیر یہاں کی پانچ دریاؤں کی مناسبت سے “پنجکوڑہ” کے نام سے بھی یاد کیا ہے۔
یہاں کی باشندوں کے بقول دیر 120 کلومیٹر لمبی وادی کے آخری سرے پر پہاڑوں کے درمیان واقع ہیں اسے وجہ سے اسکا نام دیر یعنی “بہت دور اور کافی#وقت لینے والا” رکھا گیا ہے۔

سترھویں صدی میں یوسفزئی پٹھانوں کی یہاں پر آباد ہونے کے بعد اس ریاست کا نام دیر رکھا گیا ہے جو کہ پہلے بار چوتھی صدی عیسوی میں بدھ مت کے عروج کے زمانے میں رکھا گیا تھا۔

The post مختلف ادوار کی مناسبت سے دیر کی تاریخ اور وجہ تسمیہ تحریر از: واجد یوسفزئی appeared first on Public Sphare.

]]>
http://publicsphare.com/2024/03/28/%d9%85%d8%ae%d8%aa%d9%84%d9%81-%d8%a7%d8%af%d9%88%d8%a7%d8%b1-%da%a9%db%8c-%d9%85%d9%86%d8%a7%d8%b3%d8%a8%d8%aa-%d8%b3%db%92-%d8%af%db%8c%d8%b1-%da%a9%db%8c-%d8%aa%d8%a7%d8%b1%db%8c%d8%ae-%d8%a7%d9%88/feed/ 0 1073
پاکستان میں سب کچھ چلتا ہے تحریر: جہانگیر خان http://publicsphare.com/2024/03/02/%d9%be%d8%a7%da%a9%d8%b3%d8%aa%d8%a7%d9%86-%d9%85%db%8c%da%ba-%d8%b3%d8%a8-%da%a9%da%86%da%be-%da%86%d9%84%d8%aa%d8%a7-%db%81%db%92-%d8%aa%d8%ad%d8%b1%db%8c%d8%b1-%d8%ac%db%81%d8%a7%d9%86/ http://publicsphare.com/2024/03/02/%d9%be%d8%a7%da%a9%d8%b3%d8%aa%d8%a7%d9%86-%d9%85%db%8c%da%ba-%d8%b3%d8%a8-%da%a9%da%86%da%be-%da%86%d9%84%d8%aa%d8%a7-%db%81%db%92-%d8%aa%d8%ad%d8%b1%db%8c%d8%b1-%d8%ac%db%81%d8%a7%d9%86/#respond Sat, 02 Mar 2024 11:12:16 +0000 http://publicsphare.com/?p=1058 _پاکستان میں سب کچھ چلتا ہے_ بہت آسان ہوتا ہے اپنے گناہوں اور کوتاہیوں کو […]

The post پاکستان میں سب کچھ چلتا ہے تحریر: جہانگیر خان appeared first on Public Sphare.

]]>
_پاکستان میں سب کچھ چلتا ہے_

بہت آسان ہوتا ہے اپنے گناہوں اور کوتاہیوں کو دوسروں کے گلے کا ہار بنانا، اپنی نااہلیوں پر حالات کے سازگار نہ ہونے کا پردہ ڈالنا، خود کو دودھ کا دھلا اور دوسروں کو کچرے کا ڈھیر کہنا، خود کو بے گناہ اور دوسروں کو گناہ گار ٹہھرانا، خود کو عالم اور دوسروں کو جاہل سمجھنا، خود کو معصوم اور دوسروں کو شاطر اور چالاک سمجھنا، خود کو حلالی اور دوسروں کو حرامی کہنا، خود کو جنتی اور دوسروں کو جہنمی کہنا، وغیرہ وغیرہ۔۔۔

  1. یہی حال آج کل ہمارا بھی ہے، اپنے ہر گناہ اور غلط فعل کو “پاکستان” کا نام جو دیا ہے۔ آپ نے ہزار مرتبہ یہ جملہ سنا ہوگا، “پاکستان میں سب کچھ چلتا ہے”۔ اس کی تفصیل پر جانے سے پہلے میں آپ سے کچھ معصومانہ سوالات پوچھنا چاہتا ہوں، کیا پاکستان میدانوں اور عمارتوں کا نام ہے؟ کیا پاکستان چرند، پرند اور خزند کا نام ہے؟ کیا پاکستان دریاوں اور پہاڑوں کا نام ہے؟ کیا پاکستان حیوانات اور نباتات کا نام ہے؟ کیا پاکستان جنات کا نام ہے؟ اگر ان تمام سوالات کا جواب “ہاں” ہے تو پھر اوپر دئیے ہوئے جملے (پاکستان میں سب کچھ چلتا ہے) پر کچھ خاص بات نہیں ہو سکتی اور اس پر ہم اپنا قیمتی وقت ضائع نہیں کر سکتے لیکن اگر ان سوالات کا جواب “نا” ہے تو پھر اس جملے پر لمبی بات ہو سکتی ہے اور کرنی بھی چاہیئے کیونکہ “نا” والے جواب سے ہمیں یہ معلوم ہوتا ہے کہ اگر پاکستان اوپر بیان کی ہوئی چیزوں کا نام نہیں ہے تو پھر یقینا یہ “انسانوں” کا نام ہے۔ میرے نامکمل اور محدود علم کے مطابق ان سوالات کا جواب “نا” ہے، میرا مطلب یہ ہے کہ اس موضوع پر بات ہوسکتی ہے اور میں کرنا چاہتا ہوں۔

بات کچھ یوں ہے کہ پاکستان میں طرح طرح لاعلاج بیماریاں پھیل چکی ہیں جن میں بدعنوانی، سود خوری، رشوت ستانی، بدمعاشی، چوری، جھوٹ اور حق تلفی وغیرہ سر فہرست ہیں اور سب سے اہم یہ کہ ان تمام بیماریوں کا تعلق میدانوں، پہاڑوں، دریاوں، جانوروں، پرندوں اور پودوں سے نہیں ہے بلکہ ان کا تعلق اشرف المخلوقات (انسان) سے ہے۔

اب آتے ہیں تفصیل کی طرف جس کی اشد ضرورت ہے۔ چونکہ پاکستان “انسانوں” کا نام ہے اور اوپر دی گئی بیماریوں کا تعلق بھی انسانوں سے ہے اس لئے میں انسانوں کو ہی اپنا موضوع تحریر چن رہا ہوں۔
کوئی رشوت لے کر، دوسرے کا حق بیچ کر کہتا ہے پاکستان میں سب کچھ چلتا ہے۔ کوئی رشوت دے کر، دوسرے کا حق چھین کر کہتا ہے پاکستان میں سب کچھ چلتا ہے۔ کوئی جعلی ڈگری حاصل کرکے، ملک و قوم کا مستقبل داو پر لگا کر کہتا ہے پاکستان میں سب کچھ چلتا ہے۔ کوئی دولت کی طاقت سے دوسروں کے کندھوں پر چڑھ کر، آگے جاکر کہتا ہے پاکستان میں سب کچھ چلتا ہے۔ کوئی سفارش سے نوکری حاصل کرکے، مستحق لوگوں کا حق مار کر کہتا ہے پاکستان میں سب کچھ چلتا ہے۔ کوئی ایک مرغی اور بریانی کی پلیٹ کے بل بوتے پر اپنا امتحان پاس کروا کر کہتا ہے پاکستان میں سب کچھ چلتا ہے۔ کوئی دودھ میں پانی شامل کرکے، اسے بیچ کر کہتا ہے پاکستان میں سب کچھ چلتا ہے۔ کوئی بکرے کی جگہ کتا ذبح کرکے، اسے بیچ کر کہتا ہے پاکستان میں سب کچھ چلتا ہے۔ کوئی “ناٹ فار سیل” والی کتب بیچ کر کہتا ہے پاکستان میں سب کچھ چلتا ہے۔

میں بذات خود کبھی کبھی یہ سوچ کر بہت پریشان ہو جاتا ہوں کہ یہ پاکستان آخر ہے کیا؟ کیا یہ کوئی بھوت بنگلہ ہے یا کوئی نادیدہ قوت ہے؟ نہیں بلکل نہیں! بلکہ پاکستان ہم خود ہیں۔ ہم انسانوں نے مل کر ایک ملک و قوم کی بنیاد رکھی ہے جس کا نام “پاکستان” ہے۔ اگر ہم سب اس خطہ ارض سے ہجرت کر جائیں یا کوئی آسمانی یا مصنوعی آفت ہمیں نیست و نابود کردے تو پھر یہ خطہ ارض پاکستان نہیں رہے گا بلکہ یہ علاقہ غیر بن جائے گا۔ ہم نہیں رہیں گے تو پاکستان بھی نہیں رہے گا۔ نام “پاکستان” ہم انسانوں میں تب تک زندہ ہے جب تک ہماری سانسیں چل رہی ہیں ورنہ اکیلے یہ کچھ بھی نہیں کیونکہ نام “پاکستان” کا مطلب ہے “پاک لوگوں کا وطن”۔ اس سے اگر آپ لفظ “لوگ” مٹاو گے تو یہ بے معنی ہو کر خود بھی مٹ جائے گا۔

اب ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم کب تک اپنی بے ایمانیوں، کوتاہیوں، غلطیوں اور گناہوں پر نام “پاکستان” کا پردہ ڈال کر خود کو بے گناہ اور معصوم ثابت کرتے رہیں گے۔ جملہ “پاکستان میں سب کچھ چلتا ہے” میں لفظ “پاکستان” سے مراد پہاڑ، دریا، میدان اور عمارتیں نہیں ہیں کیونکہ یہ پہاڑ، دریا، میدان اور عمارتیں نہ تو رشوت لیتے ہیں، نہ رشوت دیتے ہیں، نا کسی کو دھوکہ دیتے ہیں، نا کسی کا حق مارتے ہیں اور نہ ہی کسی کو مار سکتے ہیں۔ بھئی! یہ کام تو ہمارے ہیں۔ رشوت بھی ہم لیتے اور دیتے ہیں، دھوکہ بھی ہم دیتے ہیں اور دوسرے کا حق بھی ہم ہی مارتے ہیں۔ اس لئے جملہ “پاکستان میں سب کچھ چلتا ہے” میں لفظ “پاکستان” سے مراد ہم انسان ہیں۔

اب کوئی مجھے یہ بتائے کہ پاکستان میں سب کچھ چلتا ہے یا ہمارے کھاتہ میں سب کچھ چلتا ہے؟ ہم کب تک نام “پاکستان” کے پیچھے چھپتے رہیں گے اور اس کلمہ کا ورد کرتے رہیں گے؟ بس! اب بہت ہو گیا۔ اب خود کو بدلنا ہے اور معاشرے کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنا ہے۔ لہذا آج سے مصمم ارادہ کریں کہ آئندہ میں کوئی بھی ناجائز کام نہیں کروں گا اور اگر کروں گا تو پھر یہ نہیں کہوں گا کہ پاکستان میں سب کچھ چلتا ہے بلکہ یہ کہوں گا کہ میں اپنے مفاد کیلئے کسی بھی ناجائز حد تک گر سکتا ہوں، میں ایک بد فعل انسان ہوں اور میرا نام “پاکستان” ہے۔
یہ یاد رکھیئے، جس دن آپ نے اس کلمہ (پاکستان میں سب کچھ چلتا ہے) کا ورد کرنا چھوڑ دیا، پھر دیکھنا معاشرہ کیسے بدلتا ہے اور کامیابی کیسے آپ کے قدم چھومتی ہے۔
تحریر: جہانگیر خان

The post پاکستان میں سب کچھ چلتا ہے تحریر: جہانگیر خان appeared first on Public Sphare.

]]>
http://publicsphare.com/2024/03/02/%d9%be%d8%a7%da%a9%d8%b3%d8%aa%d8%a7%d9%86-%d9%85%db%8c%da%ba-%d8%b3%d8%a8-%da%a9%da%86%da%be-%da%86%d9%84%d8%aa%d8%a7-%db%81%db%92-%d8%aa%d8%ad%d8%b1%db%8c%d8%b1-%d8%ac%db%81%d8%a7%d9%86/feed/ 0 1058
لاہور کی سوسائٹی جہاں پلاٹ 4100 سو روپے کا تھا۔ تحریر:محمد عبیداللہ http://publicsphare.com/2023/12/12/%d9%84%d8%a7%db%81%d9%88%d8%b1-%da%a9%db%8c-%d8%b3%d9%88%d8%b3%d8%a7%d8%a6%d9%b9%db%8c-%d8%ac%db%81%d8%a7%da%ba-%d9%be%d9%84%d8%a7%d9%b9-4100-%d8%b3%d9%88-%d8%b1%d9%88%d9%be%db%92-%da%a9%d8%a7-%d8%aa/ http://publicsphare.com/2023/12/12/%d9%84%d8%a7%db%81%d9%88%d8%b1-%da%a9%db%8c-%d8%b3%d9%88%d8%b3%d8%a7%d8%a6%d9%b9%db%8c-%d8%ac%db%81%d8%a7%da%ba-%d9%be%d9%84%d8%a7%d9%b9-4100-%d8%b3%d9%88-%d8%b1%d9%88%d9%be%db%92-%da%a9%d8%a7-%d8%aa/#respond Tue, 12 Dec 2023 06:17:39 +0000 http://publicsphare.com/?p=1016 لاہورکے جنوب مشرق میں ایک رہائشی علاقہ نشتر کالونی کے نام سے مقبول ہے۔نشتر کالونی […]

The post لاہور کی سوسائٹی جہاں پلاٹ 4100 سو روپے کا تھا۔ تحریر:محمد عبیداللہ appeared first on Public Sphare.

]]>
لاہورکے جنوب مشرق میں ایک رہائشی علاقہ نشتر کالونی کے نام سے مقبول ہے۔نشتر کالونی لاہور کی مرکزی سڑک فیروزپور روڈ پر واقع ہے ۔اس کالونی کو بنیادی طور پر مزدور طبقہ کے لیے بنایا گیا۔سابق وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو نے اپنے عہد میں اس کالونی کی سنگ بنیاد رکھی۔تمام پلاٹ پانچ مرلہ کی کٹنگ میں تقسیم کیے گئے ۔محمد خاں جنیجو کے عہد میں جب میاں محمد نواز شریف وزیر اعلیٰ پنجاب بنے تو انہوں نے اس کالونی کی مزید کٹنگ کرتے ہوئے تمام پلاٹوں کو تین تین مرلہ میں تقسیم کر دیا ۔قرعہ اندازی کے ذریعہ سے تمام پلاٹ مزدور طبقہ (لیبر کلاس) کو فروخت کیے گئے۔ چار ہزار ایک سو روپے (4100)کی معقول رقم میں پلاٹ لوگوں کے حوالے کیے گئے۔اس میں ایک ہزار روپے نقد جمع کروانے تھے جبکہ بقیہ رقم ایک سو روپے ماہانہ اقساط کے ذریعے جمع کروانے تھے۔جیسا کہ قبل از ذکر ہے کہ یہ کالونی خاص طور پر مزدور طبقہ کے لیے مختص کی گئ ۔ اس سے مراد یہ تھا کہ ایک مخصوص حد سے زیادہ آمدنی والا شخص اسے

 

 

خرید  نہیں سکتا تھا۔اگر موجودہ دور کی بات کریں تو یہ اکتالیس سو روپے کا پلاٹ اب چار کروڑ روپے کی مالیت سے بھی تجاوز کر گیا ہے۔دورحاضر کی بات کریں تو نشتر کالونی کی آبادی ایک لاکھ دس ہزار کے قریب ہے ۔اس کا رقبہ ایک سو سینتالیس ایکڑ (147 ایکڑ)ہے جو کہ  4500 تین تین مرلہ کے پلاٹوں میں تقسیم ہے۔یہاں کل ووٹوں کی تعداد بائیس سے تئیس ہزار (22000-23000)کے درمیان ہے
اس کے بنیادی ڈھانچے کی طرف نظر دوڑائی جائے تو اس میں آٹھ چھوٹے بڑے پارک ہیں۔ایک گورنمنٹ پرائمری سکول ہے جبکہ تین سوشل ویلفیئر اسکول ہیں۔ان میں ایک پرائمری سکول ہے جبکہ دو طلباء وطالبات کے لیے علیحدہ علیحدہ ہائر سیکنڈری اسکول ہیں۔اگر نجی اسکولوں کی طرف نگاہ دوڑائیں تو تقریباً بیس کے قریب اسکول ہیں۔دو نجی کالج اور ایک یونیورسٹی بھی ہے۔ یونیورسٹی کا نام “ایفرو ایشین انسٹی ٹیوٹ” ہے جو کہ جی سی فیصل آباد کے ساتھ منسلک ہے۔دو سرکاری ڈسپینسریز اور دس کے قریب نجی ہسپتال موجود ہیں ۔ایک پولیس تھانہ ہے جو کہ نشتر تھانہ کے نام سے مقبول ہے ۔اگر ہم مذہبی نقطۂ نظر سے دیکھیں تو یہاں دس سے پندرہ مساجد ہیں جن میں سے چند کے ساتھ مدرسے بھی منسلک ہیں۔تین قبرستان ہیں۔

علاقہ بھر میں نشتر کالونی کی فوڈ اسٹریٹ ایک خاص درجہ رکھتی ہے ۔کراچی بریانی اور الفضل کی ڈیری پروڈکٹس قابلِ ذکر ہیں ۔تاریخی اعتبار سے یہ علاقہ بہت اہمیت کا حامل ہے ۔نوجوان نسل کو چاہیے کہ اس طرح کے تاریخی علاقہ جات کا مطالعہ کریں ۔امید ہے کہ اس چھوٹی سی کاوش سے تمام قارئین لطف اندوز ہوسکے گے۔و

 

The post لاہور کی سوسائٹی جہاں پلاٹ 4100 سو روپے کا تھا۔ تحریر:محمد عبیداللہ appeared first on Public Sphare.

]]>
http://publicsphare.com/2023/12/12/%d9%84%d8%a7%db%81%d9%88%d8%b1-%da%a9%db%8c-%d8%b3%d9%88%d8%b3%d8%a7%d8%a6%d9%b9%db%8c-%d8%ac%db%81%d8%a7%da%ba-%d9%be%d9%84%d8%a7%d9%b9-4100-%d8%b3%d9%88-%d8%b1%d9%88%d9%be%db%92-%da%a9%d8%a7-%d8%aa/feed/ 0 1016
زیر زمین انوکھا شہر http://publicsphare.com/2023/12/07/%d8%b2%db%8c%d8%b1-%d8%b2%d9%85%db%8c%d9%86-%d8%a7%d9%86%d9%88%da%a9%da%be%d8%a7-%d8%b4%db%81%d8%b1-2/ http://publicsphare.com/2023/12/07/%d8%b2%db%8c%d8%b1-%d8%b2%d9%85%db%8c%d9%86-%d8%a7%d9%86%d9%88%da%a9%da%be%d8%a7-%d8%b4%db%81%d8%b1-2/#respond Thu, 07 Dec 2023 07:56:59 +0000 http://publicsphare.com/?p=1003 The post زیر زمین انوکھا شہر appeared first on Public Sphare.

]]>
The post زیر زمین انوکھا شہر appeared first on Public Sphare.

]]>
http://publicsphare.com/2023/12/07/%d8%b2%db%8c%d8%b1-%d8%b2%d9%85%db%8c%d9%86-%d8%a7%d9%86%d9%88%da%a9%da%be%d8%a7-%d8%b4%db%81%d8%b1-2/feed/ 0 1003
کوٹ رادھاکشن کی ان کہی کہانی ۔ تحریر: محمد سلیمان http://publicsphare.com/2023/10/03/%da%a9%d9%88%d9%b9-%d8%b1%d8%a7%d8%af%da%be%d8%a7%da%a9%d8%b4%d9%86-%da%a9%db%8c-%d8%a7%d9%86-%da%a9%db%81%db%8c-%da%a9%db%81%d8%a7%d9%86%db%8c/ http://publicsphare.com/2023/10/03/%da%a9%d9%88%d9%b9-%d8%b1%d8%a7%d8%af%da%be%d8%a7%da%a9%d8%b4%d9%86-%da%a9%db%8c-%d8%a7%d9%86-%da%a9%db%81%db%8c-%da%a9%db%81%d8%a7%d9%86%db%8c/#respond Tue, 03 Oct 2023 15:03:43 +0000 http://publicsphare.com/?p=958 کوٹرادھاکشن پاکستان کے صوبہ پنجاب کے ضلع قصور کی تحصیل کوٹرادھاکشن کا شہر اور تحصیل […]

The post کوٹ رادھاکشن کی ان کہی کہانی ۔ تحریر: محمد سلیمان appeared first on Public Sphare.

]]>

کوٹرادھاکشن پاکستان کے صوبہ پنجاب کے ضلع قصور کی تحصیل کوٹرادھاکشن کا شہر اور تحصیل ہیڈ کوارٹر ہے۔ شہر کو انتظامی طور پر چار یونین کونسلوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔ یہ پہلے تحصیل قصور کا حصہ تھا اور اب اسے موجودہ وقت کی بنیادی ضروریات اور علاقے کی بڑھتی ہوئی آبادی کی وجہ سے ضلع قصور کی تحصیل کا درجہ دے دیا گیا ہے۔ یہ شھر کراچی لاہور ریلوے لائن پر لاہور سے 35 میل دور آباد ہے۔ 1976 میں جب قصور ضلع بنا تو اسے قصور میں شامل کر دیا گیا۔ اس شہر کو رادھا کشن نے آباد کیا تھا۔ اس شہر کی بنیاد18ویں صدی کے اوائل میں رائے بہادر سید رادھا کشن نے رکھی تھی۔ جو ایک امیر زمیندار تھاجس نے اس شہر کا نام اپنے نام پر رکھا تھا۔ رادھا کشن راجا رنجیت سنگھ کے روکانی پیشوا تھے۔جنہوں نے راجا رنجیت سنگھ کو علم کی دولت سے مالا مال کیا۔ راجا رنجیت سنگھ نے جب پنجاب پر قبضہ کیا توانہوں نے بہت ساری جائیداد رادھا کشن کو تحفے میں دی۔ جس میں پرانی انارکلی کے قریب ایک مندر بھی تھا۔ یہ ساری زمین دان کرنے کے بعد بھی راجا رنجیت سنگھ چاہتا تھا کہ رادھا کشن خود کچھ مانگیں۔ لیکن رادھا کشن بہت سادہ شخصاور عبادت میں گم رہنے والے بندے تھے۔ زیادہ ضد کی وجہ سے رادھا کشن نے اس جگہ کو منتخب کیا۔ اور اس قصبے کا نام اپنے نام پر رکھا۔
تحصیل کوٹرادھاکشن میں 74گاؤں شامل ہیں۔ جن میں ہر ایک گاؤں کی اپنی حیثیت ہے۔ کوٹرادھاکشن کی آبادی تقریباً 1,55,000ہےجس کی سالانہ شرح نمو7. 2%، گھریلو سائز4. 7اور شرح خواندگی تقریباً 69%ہے۔ کوٹرادھاکشن کے آس پاس دیہات کی آبادی 1,62,000سے بھی زیادہ ہے۔ جس کی شرح خواندگی تقریباً 53%ہے۔ یہ آس پاس کے دیہات ریلوے اسٹیشن، بس اسٹینڈ، پوسٹ آفس، بینک، کالج، گرلز ہائی سکول، سب ڈویژن کورٹ، فصلیں اور سبزی منڈی کے لحاظ سے مکمل طور پر کوٹرادھاکشن پر انحصار کرتے ہیں اور اپنے روزمرہ استعمال کے لیے گھریلو سامان خریدنے کے لیے۔تحصیل کوٹرادھاکشن میں 74گاؤں شامل ہیں۔ جن میں ہر ایک گاؤں کی اپنی حیثیت ہے۔ کوٹرادھاکشن کی آبادی تقریباً 1,55,000ہےجس کی سالانہ شرح نمو7. 2%، گھریلو سائز4. 7اور شرح خواندگی تقریباً 69%ہے۔ کوٹرادھاکشن کے آس پاس دیہات کی آبادی 1,62,000سے بھی زیادہ ہے۔ جس کی شرح خواندگی تقریباً 53%ہے۔ یہ آس پاس کے دیہات ریلوے اسٹیشن، بس اسٹینڈ، پوسٹ آفس، بینک، کالج، گرلز ہائی سکول، سب ڈویژن کورٹ، فصلیں اور سبزی منڈی کے لحاظ سے مکمل طور پر کوٹرادھاکشن پر انحصار کرتے ہیں اور اپنے روزمرہ استعمال کے لیے گھریلو سامان خریدنے کے لیے۔

کوٹ رادھاکشن کے پڑھے لکھے لوگ اور آس پاس کے لوگ زیادہ تر نجی ملازمت کرتے ہیں جبکہ سرکاری ملازمین کی تعداد بہت کم ہے۔ قصبے کے نا خواندہ لوگ تقریباً رائے ونڈ کے ساتھ ساتھ لاہور میں مزدوروں کے طور پر کام کر رہے ہیں۔ اگر دیہات کے لوگوں کے پیشہ پر نظر دوڑائی جاۓتو وہ کھیتی باڑی پر زیادہ منحصر ہیں۔ بہت کم لوگوں کے گھروں میں پاور لومز کی صنعتیں بھی ہیں۔ اتنی زیادہ آبادی کے ساتھ 2014میں سرکاری ہسپتال اب۸۰بستروں کے ساتھ ازسرنو تعمیر کیا گیا۔ اس شہر میں مختلف چھوٹے نجی ہسپتال بھی قائم ہیں اور ان ہسپتالوں میں اعلی تعلیم یافتہ پیرا میڈیکل سٹاف بھی ہے۔ ہاں البتہ تعلیم یافتہ نرسنگ کا بہت فقدان ہے۔ اور زیادہ حادثاتی صورت میں سہولیات نہ ہو نے کی وجہ سے لوگوں کو لاہور کا رخ کرنا پڑتا ہے۔
پبلک سیکٹر میں لڑکوں اور لڑکیوں کے لیے علیحدہ علیحدہ ہائی سکول ہیں۔ شہر میں نجی سکولوں کی تعداد تقریباً 50کے قریب ہے۔ یہ تعلیم کے ساتھ مقامی لوگوں کی محبت اور لگن کو ظاہر کرتا ہے۔
کسی بھی دوسرے شہر کی طرح کوٹرادھاکشن کو کئی مشکلات کا سامنا ہے جیسے غربت، بے روزگاری اور انفراسٹرکچر کی کمی۔ تاہم شہر میں ترقی کے بے پناہ مواقع بھی موجود ہیں۔ صحیح تعاون اور سرمایہ کاری کے ساتھ کوٹرادھاکشن اپنے چیلنجوں پر قابو پا سکتا ہے اور ایک ترقی پزیر شہر کی طرح ابھر سکتا ہے۔

The post کوٹ رادھاکشن کی ان کہی کہانی ۔ تحریر: محمد سلیمان appeared first on Public Sphare.

]]>
http://publicsphare.com/2023/10/03/%da%a9%d9%88%d9%b9-%d8%b1%d8%a7%d8%af%da%be%d8%a7%da%a9%d8%b4%d9%86-%da%a9%db%8c-%d8%a7%d9%86-%da%a9%db%81%db%8c-%da%a9%db%81%d8%a7%d9%86%db%8c/feed/ 0 958
Federal government of the United States http://publicsphare.com/2022/08/04/apple-plans-to-delay-launch-of-ipados/ http://publicsphare.com/2022/08/04/apple-plans-to-delay-launch-of-ipados/#respond Thu, 04 Aug 2022 17:01:51 +0000 https://demo.adorethemes.com/adore-news-pro/?p=411 Montes, esse hendrerit erat. Minima dolorem dolore, id repellendus repellendus etiam ultrices tellus voluptates ac […]

The post Federal government of the United States appeared first on Public Sphare.

]]>
Montes, esse hendrerit erat. Minima dolorem dolore, id repellendus repellendus etiam ultrices tellus voluptates ac taciti, enim quod natoque sodales! Ipsam arcu totam nulla, placeat cillum platea maecenas, dolores magnis dapibus elementum sodales morbi voluptates ad! Placeat dolore sapien. Hic magnam recusandae, sociis iste! Repellat excepteur dolor blanditiis? Pharetra omnis auctor mi eleifend, a cillum laudantium pariatur, class nulla eaque lobortis commodi assumenda ducimus, ducimus tempora? Voluptatem maiores quisque? Sunt morbi! In provident earum ratione qui, aliquet repudiandae? Inventore turpis, occaecati, diam nibh rerum. Nesciunt voluptatem urna. Quo delectus cras ipsam exercitationem! Nihil vestibulum, justo asperiores. Magni purus itaque unde.

The post Federal government of the United States appeared first on Public Sphare.

]]>
http://publicsphare.com/2022/08/04/apple-plans-to-delay-launch-of-ipados/feed/ 0 411
Microsoft announces native Teams http://publicsphare.com/2022/08/04/microsoft-announces-native-teams/ http://publicsphare.com/2022/08/04/microsoft-announces-native-teams/#respond Thu, 04 Aug 2022 17:01:31 +0000 https://demo.adorethemes.com/adore-news-pro/?p=408 Montes, esse hendrerit erat. Minima dolorem dolore, id repellendus repellendus etiam ultrices tellus voluptates ac […]

The post Microsoft announces native Teams appeared first on Public Sphare.

]]>
Montes, esse hendrerit erat. Minima dolorem dolore, id repellendus repellendus etiam ultrices tellus voluptates ac taciti, enim quod natoque sodales! Ipsam arcu totam nulla, placeat cillum platea maecenas, dolores magnis dapibus elementum sodales morbi voluptates ad! Placeat dolore sapien. Hic magnam recusandae, sociis iste! Repellat excepteur dolor blanditiis? Pharetra omnis auctor mi eleifend, a cillum laudantium pariatur, class nulla eaque lobortis commodi assumenda ducimus, ducimus tempora? Voluptatem maiores quisque? Sunt morbi! In provident earum ratione qui, aliquet repudiandae? Inventore turpis, occaecati, diam nibh rerum. Nesciunt voluptatem urna. Quo delectus cras ipsam exercitationem! Nihil vestibulum, justo asperiores. Magni purus itaque unde.

The post Microsoft announces native Teams appeared first on Public Sphare.

]]>
http://publicsphare.com/2022/08/04/microsoft-announces-native-teams/feed/ 0 408
Oppo working Find N Fold and Find http://publicsphare.com/2022/08/04/oppo-working-find-n-fold-and-find/ http://publicsphare.com/2022/08/04/oppo-working-find-n-fold-and-find/#respond Thu, 04 Aug 2022 17:01:24 +0000 https://demo.adorethemes.com/adore-news-pro/?p=407 Montes, esse hendrerit erat. Minima dolorem dolore, id repellendus repellendus etiam ultrices tellus voluptates ac […]

The post Oppo working Find N Fold and Find appeared first on Public Sphare.

]]>
Montes, esse hendrerit erat. Minima dolorem dolore, id repellendus repellendus etiam ultrices tellus voluptates ac taciti, enim quod natoque sodales! Ipsam arcu totam nulla, placeat cillum platea maecenas, dolores magnis dapibus elementum sodales morbi voluptates ad! Placeat dolore sapien. Hic magnam recusandae, sociis iste! Repellat excepteur dolor blanditiis? Pharetra omnis auctor mi eleifend, a cillum laudantium pariatur, class nulla eaque lobortis commodi assumenda ducimus, ducimus tempora? Voluptatem maiores quisque? Sunt morbi! In provident earum ratione qui, aliquet repudiandae? Inventore turpis, occaecati, diam nibh rerum. Nesciunt voluptatem urna. Quo delectus cras ipsam exercitationem! Nihil vestibulum, justo asperiores. Magni purus itaque unde.

The post Oppo working Find N Fold and Find appeared first on Public Sphare.

]]>
http://publicsphare.com/2022/08/04/oppo-working-find-n-fold-and-find/feed/ 0 407
Italian microsatellite promises orbital http://publicsphare.com/2022/05/07/vitae-minima-nam-aliquam-nunc-aliqua/ http://publicsphare.com/2022/05/07/vitae-minima-nam-aliquam-nunc-aliqua/#respond Sat, 07 May 2022 15:50:42 +0000 https://demo.adorethemes.com/adore-blog-pro/?p=95 Minima hic aspernatur mollit egestas ultricies, nisl, posuere corporis fames dolor justo! Aptent, eos eligendi […]

The post Italian microsatellite promises orbital appeared first on Public Sphare.

]]>
Minima hic aspernatur mollit egestas ultricies, nisl, posuere corporis fames dolor justo! Aptent, eos eligendi curabitur totam eros malesuada malesuada! Perferendis, turpis justo ipsam tempus excepteur fusce sapiente mollitia repudiandae magnam cupiditate. Fusce aliquid, nobis maiores lobortis potenti minim neque, sagittis vero. Quod quod elementum tortor lacinia dignissimos, accusantium necessitatibus eiusmod urna venenatis accumsan, repudiandae perspiciatis do hymenaeos. Curae id pariatur laudantium ipsam delectus! Corporis molestias. Veritatis mauris, voluptas quia recusandae laboris? Sem, taciti, itaque aptent magnis aenean magni malesuada quasi, scelerisque eveniet hic? Vitae minima nam aliquam, nunc aliqua integer vitae pariatur quia tincidunt facilisis. Dolorum officia aperiam. Eligendi.

The post Italian microsatellite promises orbital appeared first on Public Sphare.

]]>
http://publicsphare.com/2022/05/07/vitae-minima-nam-aliquam-nunc-aliqua/feed/ 0 95
The meteoric rise of AMTD Digital’s shares has been likened been likened http://publicsphare.com/2022/05/07/facere-irure-perferendis-magni-placerat/ http://publicsphare.com/2022/05/07/facere-irure-perferendis-magni-placerat/#respond Sat, 07 May 2022 15:40:58 +0000 https://demo.adorethemes.com/adore-blog-pro/?p=86 Facere irure perferendis! Magni placerat occaecat nostra similique sint temporibus. Deleniti eius sequi nascetur excepteur! […]

The post The meteoric rise of AMTD Digital’s shares has been likened been likened appeared first on Public Sphare.

]]>
Facere irure perferendis! Magni placerat occaecat nostra similique sint temporibus. Deleniti eius sequi nascetur excepteur! Faucibus provident, exercitation modi nonummy erat exercitation risus vestibulum? Nec unde fuga nesciunt mollit. Aliquip? Velit curabitur ratione! Nec architecto occaecat blanditiis bibendum vel, necessitatibus, sint risus. Corporis maxime, consequuntur torquent? Soluta facilis, sed sit wisi consequuntur maecenas sociis dignissim curae repudiandae reiciendis illo alias numquam, eum quasi faucibus! Ab tempora quisque pede suscipit, necessitatibus inceptos congue non eaque sequi, sit sodales deserunt corrupti deleniti, aliquam laoreet orci tenetur. Luctus habitant tempus deleniti non soluta, eleifend omnis. Sapiente ut vitae exercitationem. Iste doloribus purus occaecati.

The post The meteoric rise of AMTD Digital’s shares has been likened been likened appeared first on Public Sphare.

]]>
http://publicsphare.com/2022/05/07/facere-irure-perferendis-magni-placerat/feed/ 0 86